لو جی بشریٰ رحمان کا تیسرا ناول تو ہم سے مکمل نہیں ہوسکا سو ان سے ہٹ کر کسی اور رائیٹر کا ایک اور عوامی رومانی ناول اٹھایا ۔۔ ابھی آدھا ہی پڑھا ہے ، اسٹوری تو اچھی ہے لیکن اس میں جیسے سارے ہی کردار ایک دوسرے کی کن سوئیاں لینے پر تلے بیٹھے ہیں۔
ہیرو نے اچانک ہیروئین اور اپنی بہن کی باتیں سن لیں۔ اور انہیں ہیروئن سے محبت ہوگئی، ہیروئن نے ہیرو کی بہن اور بھتیجی کی باتیں سن لیں اور وہ ان کے غم میں گھل گھل مرنے لکیں اور مڑی تو ہیرو پیچھے ہی کھڑا تھا، پھر ہیرو کی بہن نے سائیڈ ہیرو اور ہیرو یعنی اپنے بھائی کی باتیں سن لیں اور ان سے شدید بدگمان ہوگئیں ،ناول مزید آگے چلا تو ہیرو کی بہن نے سائیڈ ہیرو اور اسکی والدہ کی باتیں سن لیں اور وہ ان سے بھی بدگمان ہوگئیں۔ والدہ نے ہیرو اور اس کے دوست کی باتیں سن لیں ۔۔ اور انہیں کچھ کچھ معاملہ سمجھ میں آیا
پھر یو ہوا کہ ہیرو کی بہن اور اسکے سابق شوہر کی گفتگو اسکے موجودہ شوہر نے سن لی اتفاق سے، اور وہ ایک دم اینگری ینگ مین بن گیا۔ پھر مزید اتفاق سے ان دونوں میاں بیوی کی گفتگو ان کی اماں/ساس نے سن لی۔ اور انہوں نے اپے بیٹے کی کلاس لے ڈالی ناول مزید آگے بڑھا تو ہیرو اور ہیرو کی بہن کی گفتگو پھر ہیروئن کے کانوں میں پڑ گئی۔ اور اسکی شدید غلط فہمی درست ہوگئی ۔ پھر ہیرو کی بہن کی ان کی سابق ساس سے گفتگو ان کے موجودہ شوہر نے سن لی اور پھر سب کچھ ٹھیک ہوگیا۔
کچھ سمجھ آیا آپ کو، نہیں تے نا سہی۔ ہم تو چلے اپنی بھاوج کی طرف کن سوئیاں لینے، تسی آپ ہی سمجھتے رہو جو وی سمجھنا
No comments:
Post a Comment