Monday, May 11, 2015

Rumi's Daughter: Muriel Maufroy


If Rumi n Shams Tabrezi were in present age, they would have been blamed of being Homosexuals, and Shams Tabrezi would have been punished for Child Marriage as well as for Child Sexual Abuse as per this novel's info ;)

Sunday, May 10, 2015

Out of Africa by Keran Blixen

"The Grass was me,
The Air ...
The distant invisible Mountains were me,
The tired Oxen were me,
I breathed with the slight night wind through the thorn-tree."


is an autobiographical account of a lady who spent more than a decade on a farmland in Kenyia and actively participated in farm life as well as country life. Her description of African landscape is fabulous. she makes you feel that you are living in that landscape at the very moment. She describes wild instincts of Natives, traditions, values, customs of Muhammadan Somalis, behaviors and misconceptious biases of settlers interestingly. 

She has keen interest in wild life, landscapes and weather of Africa. Her accounts include the legal cases among Natives n Somali wherein she served as judge, of her Native Squatters whom she was a keeper, a doctor and a teacher at the same time, of Game safaris far inlands of Kenya, of lion hunting, of happenings on coffee farms, of long rains, of short rains, of no rains are of great interest as well as of learning. She made a good comparison of difference of opinion among Settlers, Natives and Somalis based on their biases, instincts and religion respectively.

WARNING:

DO NOT watch the movie based on this book. They have destroyed the adventure element of the story and have turned it into a cheap love story filled with sex.

چاند چہرےاور چند اور کتابیں: از اے ۔ حمید

چاند چہرے

دیکھو شہر لاہور

لاہور کی باتیں


چاند چہرے، مختلف شخصیات کے بارے میں اے ۔ حمید کے لکھے ہوئے نثری خاکوں پر مشتمل ہے۔ اے ۔ حمید نے بہت ہی محبت کے ساتھ احمد ندیم قاسمی کا خاکہ لکھا ہے، اسے پڑھ کر آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کسی پرفضا اور پرسکون مقام پر صبا کے جھونکے اپنے چہرے پر محسوس کر رہے ہوں، دور دور تک کوئی نہ ہو۔

منٹو صاحب کا خاکہ آپ کو ایک دم اداس کر دیتا ہے، فیض احمد فیض کا خاکہ اس قدر خاموشی سے گذر جاتا ہے کہ آپ بھی خاموش ہو جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ کتاب کی ابتدا میں تو آپ جیلس سے ہوجاتے ہیں کہ جن محفلوں اور دوستیوں کا ذکر اے حمید نے کیا ہے، آپ ان میں شامل کیوں نہیں لیکن جیسے جیسے آپ کتاب کے آخر کی جانب بڑھتے ہیں۔ آپ خود بخود ان محفلوں اور دوستیوں کا حصہ بنتے جاتے ہیں۔

اے حمید چائے کے رسیا بلکہ عاشق تھے۔ وہ چائے کا تذکرہ ایسے کرتے ہیں جیسے کوئی محبوب کا تذکرہ کرتا ہے۔ مولانا ابوالکلام آزاد کے بعد وہ ہیں جو چائے کو محبوبہ کے درجے پر فائز کردینے کا ہنر رکھتے ہیں۔

بقیہ دو کتابوں میں ان ہی باتوں کو دہرایا گیا ہے جو چاند چہرے میں درج ہیں۔

یادوں کی بارات از جوش ملیح آبادی


بہت ساری کتب میں نے اس لیے پڑھی ہیں کہ ان کا شہرہ بہت ہے۔ یہ بھی ایک ایسی ہی کتاب ہے۔ جوش صاحب نے کم از کم اپنے بارے میں تو ایمان داری کے ساتھ لکھا ہوگا، اور یہ بہت بہادری کا کام ہے کہ بندہ اپنے اچھے اور برے اعمال اور گناہ بھی بلا کم و کاست بیان کردے۔ قصہ مختصر انہیں مردوں کا کشور ناہید کہا جاسکتا ہے۔ 

تھوڑا سا نرگسیت کا تاثر ملتا ہے ۔ لیکن صبح کی منظر کشی کے لیے بہت ہی خو بصورت طرز تحریر ہے ۔

Birth of A Killer: Darren Shan




Thanks to Raffay Imtiaz, I got to know the wonderful world of Vampires. Loved it. I wish I could make a movie on this book. The obvious choice for the main lead would be none other than Johnny Depp ;)

دلی دور ہے : قمر علی عباسی


جن لوگوں کو دو قومی نظریہ, نظریہ پاکستان اور پاکستان ہضم نہیں ہوتا ان کے لئے اکثیر چورن ثابت ہوگی۔

بری عورت کے خطوط , نازائدہ بیٹی کےنام: کشور ناہید


یہ ایک ماں کی خواہشیں, حسرتیں, خوف, اورتوقعات ہیں ایک ایسی بیٹی سے اور اسکے بارے میں جو کبھی پیدا نہ ہوئی. کہ اگر وہ پیدا ہوتی تو کیا ہوتا,اسےکیسے پالتی, کیسی پرورش کرتی, کیسے اس کی حفاظت کرتی, کیسے ان خوفناک رویوں سے محفوظ رکھتی جن سے اسے خود گزرنا پڑا۔
حسرتیں کہ وہ ہوتی تو ایک ایسا دوست میسر ہوتا جس کے سامنے دل کے داغ رکھے جاسکتے. خوف کہ وہ بھی اس دنیا اور بیٹوں جیسی ہوتی تو کیاہوتا ۔